T20 world 2024 telecast now available at doordarshan for free apart from disney hot star along with paris olympics and wimbledon imt

نئی دہلی : T20 ورلڈ کپ ایک ایسا ٹورنامنٹ ہے جسے ہر کرکٹ شائقین دیکھنا چاہتا ہے۔ کئی بار یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ یہ کافی مہنگا چینل ہونے کی وجہ سے لوگ اسے خرید نہیں پاتے اور ورلڈ کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ کو مس کر جاتے ہیں۔ اس بار ایسے کرکٹ شائقین کو زیادہ ٹینشن لینے کی ضرورت نہیں۔ حکومت ہند نے میچ دیکھنے کا انتظام کردیا ہے۔ اس بار ٹی 20 ورلڈ کپ نہ صرف ڈزنی ہاٹ اسٹار بلکہ دور درشن پر بھی ٹیلی کاسٹ ہوگا۔ ڈی ڈی اسپورٹس کے ذریعے لوگ ٹی 20 ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ پیرس اولمپکس اور ومبلڈن کا براہ راست ٹیلی کاسٹ بھی دیکھ پائیں گے۔

پرسار بھارتی کے سی ای او گورو دویدی نے پیر کو میڈیا سے بات چیت کے دوران یہ اعلان کیا۔ پرسار بھارتی نے اس موقع پر T20 ورلڈ کپ کے لیے خصوصی گانا ‘جذبہ’ بھی لانچ کیا۔ دوردرشن نے 26 جولائی سے 11 اگست تک پیرس اولمپکس اور 28 اگست سے 8 ستمبر تک پیرس اولمپکس کے براہ راست ٹیلی کاسٹ کا اعلان کیا۔

اس کے علاوہ ہندوستان کا 6 سے 14 جولائی تک زمبابوے کا دورہ بھی ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔ ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے بعد اس ٹور پر پانچ ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے جائیں گے۔ پریس ریلیز کے مطابق 27 جولائی سے 7 اگست تک سری لنکا میں ہندوستان کی محدود اوورز کی سیریز کا براہ راست ٹیلی کاسٹ بھی ڈی ڈی اسپورٹس پر ہوگا۔ اس کے علاوہ دوردرشن فرنچ اوپن اور ومبلڈن کے فائنل بھی نشر کرے گا۔

Burned Skin: جلی ہوئی جگہ پر غلطی سے ٹوتھ پیسٹ نہ لگائیں


Burned Skin: جلی ہوئی جگہ پر غلطی سے ٹوتھ پیسٹ نہ لگائیں

بتایا گیا ہے کہ پراسار بھارتی اپنے اسپورٹس چینل پر مختلف کھیلوں کی لیگ اور مقابلوں کو دکھانے کے لیے مختلف کھیلوں کے اداروں اور ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت کے مرحلے میں ہے۔

نیوز18اردو ہندوستان میں اردو کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ برائے مہربانی ہمارے واٹس چینل کو لائیو، تازہ ترین خبروں اور ویڈیوز کے لئے فالو کریں۔آپ ہماری ویب سائٹ پر خبروں، تصاویر اور خیالات کے ساتھ ساتھ انٹرٹینمنٹ، کرکٹ جیسے کھیلوں اور لائف اسٹائل سے منسلک مواد دیکھ سکتے ہیں۔ آپ ہمیں، ایکس، فیس بک، انسٹاگرام، تھریڈز،شیئرچیٹ، ڈیلی ہنٹ جیسے ایپس پر بھی فالوکرسکتے ہیں۔

Source link

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
Telegram

Leave a Comment

Read More